دنیا میں دوست بنانا یقیناً آسان کام نہیں اور بہترین دوست بنانا خوش قسمتی مانا جاتا ہے، لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کے دوست ایک فصل کی طرح ہوتے ہیں آپ کو مناسب دیکھ بھال کرنا ہوتی ہے اور با قاعدہ وقت دینا پڑتا ہے اگر آپ ایسا نہیں کرتے تو آپ کی فصل میں غیر ضروری جڑی بوٹیوں کی بھر مار ہو جاتی ہے جو فصل کو نقصان پہنچاتی ہے اور فصل کا نقصان دراصل آپ کا نقصان ہے اسی طرح آپ اگر دوستوں کی دیکھ بھال یا مناسب وقت نہیں دیں گے تو وہاں بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہو سکتا ہے اور آپ کے دوست کا نقصان دراصل آپ کا ہی نقصان ہے۔
ناچیز کو قلم درازی کا موقع عصر حاضر کی مصروف ترین زندگی میں دوستی کے حوالے سے درپیش مسائل نے فراہم کر کے توجہ اس جانب مبذول کروانے کی جسارت کی کہ جیسے آپ کی فصل میں جب غیر ضروری جڑی بوٹیوں کی بھرمار ہو تو اناج گھٹ جاتا ہےاور نتیجہ نقصان برآمد ہوا کرتا ہے، نیز مندرجہ بالا سادہ سی مثال کو فہم نشیں ہونے کے لئے نہ تو کوئی فلسفہ دان ہونے کی ضرورت ہے اور نہ ہی کسان، کیونکہ عام زندگی میں بھی ایک معروف تحریر آپ کی نظر سے اکثر گزرا کرتی ہے کہ برے دوستوں کی صحبت کا سب سے پہلا نقصان تو یہ ہوتا ہے کہ وہ آپ کو اچھے لوگوں اور اچھے دوستوں سے بد گمان کردیتے ہیں۔
بہرحال دامن موضوع میں رہتے ہوئے سیدھا بات پر آیا جائے مبادا پاؤں چادر سے نکل جاویں مقصد تحریر سرزنش اگر سمجھا جائے تو بھی بے جا نہیں ہے لیکن دراصل مقصد دوستوں کو اطلاع ضرور ہےکہ مجھے طالبان کے خاتمے کے لئے حالیہ پاک افواج کے آپریشن ضرب عضب کی طرح آپریشن انفرینڈ کرنا پڑا اصل میں لوگوں نے مکان تو پکے کر لئے لیکن دوستی بے چاری کی دراڑیں اس کی شکستگی کا منہ بولتا ثبوت ہیں جس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں یا ہیں حالات کے تابع ہیں، جیسے کہیں جنس حائل ہوئی تو کہیں دولت کبھی رفیق کا رفیق ہی رقیب ہواکے مصداق حالات رہےالغرض دوستی کی موجودہ صورت کے ذمّہ داران کی فہرست طویل تر ہےمیں ایک اضافہ عصر حاضر میں ترقی کی دوڑ میں اینٹی فرینڈشپ عناصر نے بھی بھرپور حصہ لیا جن سے ہیکرز کا جنم ہوا۔
ہیکرز دراصل بلکہ اس سے پہلے آپ دراصل کی تکرار کو درگزر کیجئے تو ہیکرز دراصل بنیادی طور پر چور ہوتے ہیں آپ انہیں ورچوئیل چور کہہ سکتے ہیں بلکہ کہہ کیا سکتے ہیں انہیں اب ورچوئیل چور ہی کہا کریں انہوں نے مزید دراڑ ڈال دی اور دوستی کو مزید مشکلات میں دھکیل دیا۔
فیس بک کے عام فہم ہونے اور با آسانی دسترس میں آجا نے کی خصوصیت کی وجہ سے اب عام و خاص اس سے کسی نہ کسی صورت منسلک ہے اور شائد ہی کوئی ہو جو اس سے آشنا نہ ہواسی وجہ سے ہیکرز بھی ساتھ ساتھ رہے اب چور کی داڑھی میں تنکا تو ہوتا ہے لیکن ورچوئیل چور کی داڑھی میں کیا ہوتا ہے؟ ورچوئیل چور کی داڑھی ہوتی بھی ہے یا نہیں ؟
جی یہ واقعی مشکل سوالات ہیں جن کا جواب ہر فیس بک صارف جاننا چاہے گا تو جواب یہ ہے کہ ورچوئیل چورکی کوئی پہچان نہیں ہوتی بالکل ویسے ہی جیسے کسی عام چور کی کوئی خاص نشانی نہیں ہوتی تو سوال پیدا ہوتا ہے حل کیا ہے؟
دراصل ہیکرز ایک خاص قسم کی ذہنیت کے حامل انسانی شکل والی مخلوق ہوتے ہیں جو بچپن کی کسی آپ بیتی کا بدلہ عام انسانوں سے لے کر سکون حاصل کرتے ہیں ۔ایسی بیماریاں بالعموم لا علاج ہوتی ہیں کیونکہ ٹائم ٹریول کا کنسپٹ ابھی صرف تھیوریوں کی حد تک محدود ہے ورنہ ان ہیکرز کے ماضی میں جا کر درستگی کرنا ممکن ہو جاتی لہٰذا احتیاط واحد علاج ہے۔
ہیکرز مختلف ہتھکنڈے اورسافٹ وئیر استعمال کرتے رہتے ہیں جن کا تریاق صرف احتیاط سے ممکن ہے
مثلاً اپنی فرینڈز لِسٹ کو ایک دفعہ آج ہی ری ویو کریں اور ایسے اکاؤنٹ جو آپ کے فرینڈز کے طور پر شامل ہیں جن کو آپ جانتے نہیں ہیں فوراً ان فرینڈ کر دیں نیز آئندہ بھی صرف ان لوگوں کی ریکویسٹ کو پروسس کریں جن کو آپ ذاتی طور پر جانتے ہوں بلکہ میں یہ بتانا ضروری سمجھتا ہوں ایسے افراد کو بھی ان فرینڈ کر دیں جن کو آپ ذاتی طور پر جانتے تو ہیں لیکن وہ آپ کے دوست نہیں ہیں کیونکہ لفظ دوست یا فرینڈ کی حقیقت کو ذہن میں رکھ کر ہی فرینڈ ایڈ کریں یا فرینڈشپ قبو ل کریں کیونکہ ہیکرز یا تو اپنے مختلف جعلی اکاؤنٹس سے فرینڈ شپ ریکویسٹ بھیجتے ہیں اور آپ ان کو محض چند ایک دوستوں بلکہ فیس بک کے حوالے سے کہا جائے تو چند ایک جاننے والوں کے مشترکہ دوستی (Mutual Friendship)کو گارنٹی کا درجہ دے کر دوستی کی آفر قبول کر لیتے ہیں جو بعد میں نقصان دہ ثابت ہوتی ہے Behind the sceneاصل میں یہ ہوتا ہے کہ ہیکرجو از خود کسی مفاد کی خاطر یا شوقیہ یا کسی کی سپاری پر آپ کا اکاؤنٹ ہیک کرتا ہے وہ سب سے پہلے آپ کی فرینڈ لِسٹ تک رسائی حاصل کرتا ہے اس سلسلے میں آپ فیس بک کی طرف سے مہیا کردہ فیچر Hide Friends List سےدوستوں سے متعلق معلومات کو خفیہ رکھیں پھر ہیکر آپ کی شائع کردہ پوسٹس پر ہونے والے تبصروں کی مدد سے آپ کے ان دوستوں یا ان جاننے والوں کا انتخاب کرتا ہے جو آپ کی فرینڈ لِسٹ میں شامل تو ہوتے ہیں لیکن آپ کے دوست نہیں ہوتے یعنی ان تبصروں میں اختلافی یا شدید ردّ عمل کرنے والے افراد سے فرینڈشپ کرتا ہے جو ان سے تھوڑی بہت گپ شپ کے بعد آپ کی پوسٹ کے متعلق اس کے شدید ردّ عمل کی حمایت کرتے ہوئے بالاخر اس بات پر راضی کر لیتا ہے کہ اس اکاؤنٹ کا ہیک کر دیا جائے تو کیسا رہے گا تو ظاہر ہے آپ کے جاننے والے کی جو آپ کا دوست تو نہیں ہے لیکن آپ کی فرینڈ زلِسٹ میں ایک کالی بھیڑ ہے اس کی چاندی ہو جائے گی وہ فوراً حامی بھرنے کے لئے تیار ہو جائے گا اور اپنے موبائل یا فیس بک اکاؤنٹ میں موصول ہونے والے کچھ ہیکنگ کوڈز جو ہیکر کی کسی حرامزدگی کے نتیجہ میں آپ کے اس جاننے والے جو آپ کا دوست نہیں ہے لیکن آپ کی فرینڈ ز لِسٹ میں موجود ہے اس ہیکر سے شئیر کرنے پر راضی ہو جائے گا اور آپ اگر فیس بک کے مستقل صارف نہیں ہیں تو اچانک آپ کے موبائل پر کسی واقعی میں دوست یا رشتہ دار کی طرف سے رابطہ ہو گا کہ شرم کرو یہ کیا فیس بک پر خرافات پھیلا رہے ہو اور آپ بے یقینی کے عالم میں تسلی کرنےکےلئے فیس بک کی طرف رجوع کریں گے تو ایک بار تو آپ کی واقعی تسلی ہو جائے گی اور فیس بک آپ کے پاس ورڈ کو پہچاننے سے ہی انکار کر رہی ہو گی یعنی "اج اپنے ہوئے پرائے"اور اگر تو آپ تھوڑا بہت انٹر نیٹ کے بارے میں جانتے ہیں پھر تو شائد جلدی اکاؤنٹ واپس کرنے میں کامیاب ہو جائیں لیکن اگر میری طرح انٹرنیٹ کو کوئی راکٹ سائنس سمجھتے ہیں تو آپ کے اکاؤنٹ ریکور کرنے تک اس بیچارے اکاؤنٹ کے ساتھ اجتماعی زیادتی والی صورتحال ہو چکی ہو گی اور پریشان نہ ہوں اکاؤنٹ کے ساتھ ساتھ آپ کی عزّت کا بھی ٹھیک ٹھاک فالودہ بن چکا ہو گا اور دوستوں کو صفائیاں دے دے کر ہیکنگ کے نقصانات پر ٹھیک ٹھاک مؤثر لیکچرز سیشن کرنے کے قابل ہو چکے ہوں گے لہٰذا وہ لوگ جو آپ کی فرینڈز کی فہرست میں خواہ مخواہ کے گھس بیٹھیے ہیں ان کو آ ج ہی چلتا کریں اور یاد رکھیں فرینڈ یا دوست کا مطلب محض جاننے والا ہرگز نہیں ہوتا،" یہ نہ ہو آپ بھی تکلف کو اخلاص سمجھتے رہیں"۔
احتیاط کے باوجود اکاؤنٹ کی حفاظت کے پیش نظر فیس بک ڈویلپرز کی محنت سے تیار کردہ حفاظتی فیچرز کو ضرور استعمال کریں جیسے لاگ ان الرٹس، لاگ ان اپروول، کوڈ جنریٹر ز،ایپس پاسورڈ اورٹرسٹڈ کونٹیکٹ نیز اپنے اکاؤنٹ کی پرائیوسی کومحض زیادہ لائیک اور زیادہ کومنٹ کی لالچ میں غیرمؤثرنہ بنائیے مزید کسی دشواری کی صورت میں بلاکنگ فیچر کا سہارا لیا جا سکتا ہے،اپنے موبائل پر نوٹیفیکیشن الرٹس مستقل فعال رکھیں ،اپنے اکاؤنٹ سے وقتاًفوقتاً لاگ ان ہوتے رہیں اور گاہے بگاہے پاس ورڈ تبدیل کرتے رہیں اور پاس ورڈ میں کسی عزیر کا نام، کوئی اپنے متعلقہ نمبر یعنی کسی بینک کا اکاؤنٹ نمبر کسی کی برتھ ڈے کسی کا شناختی کارڈ نمبر یا اپنے سے جڑے کسی شخص سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی لفظ یا نمبر استعمال نہ کریں پاس ورڈ پروٹیکشن ایک جامع موضوع ہےسے متعلق الگ سے آرٹیکل پیش کر دیا جائے گا، اپنا موبائل فون اور اپنا لیپ ٹاپ صرف اپنے قابلِ اعتماد دوستوں کو چیک کرنے دیں نیزدوران چارجنگ یا اپنی غیر موجودگی میں مکمل پاسورڈ پروٹیکٹ رکھیں ۔
اب آپ کا اکاؤنٹ کبھی ہیک نہیں ہو گا. :-)
ناچیز کو قلم درازی کا موقع عصر حاضر کی مصروف ترین زندگی میں دوستی کے حوالے سے درپیش مسائل نے فراہم کر کے توجہ اس جانب مبذول کروانے کی جسارت کی کہ جیسے آپ کی فصل میں جب غیر ضروری جڑی بوٹیوں کی بھرمار ہو تو اناج گھٹ جاتا ہےاور نتیجہ نقصان برآمد ہوا کرتا ہے، نیز مندرجہ بالا سادہ سی مثال کو فہم نشیں ہونے کے لئے نہ تو کوئی فلسفہ دان ہونے کی ضرورت ہے اور نہ ہی کسان، کیونکہ عام زندگی میں بھی ایک معروف تحریر آپ کی نظر سے اکثر گزرا کرتی ہے کہ برے دوستوں کی صحبت کا سب سے پہلا نقصان تو یہ ہوتا ہے کہ وہ آپ کو اچھے لوگوں اور اچھے دوستوں سے بد گمان کردیتے ہیں۔
بہرحال دامن موضوع میں رہتے ہوئے سیدھا بات پر آیا جائے مبادا پاؤں چادر سے نکل جاویں مقصد تحریر سرزنش اگر سمجھا جائے تو بھی بے جا نہیں ہے لیکن دراصل مقصد دوستوں کو اطلاع ضرور ہےکہ مجھے طالبان کے خاتمے کے لئے حالیہ پاک افواج کے آپریشن ضرب عضب کی طرح آپریشن انفرینڈ کرنا پڑا اصل میں لوگوں نے مکان تو پکے کر لئے لیکن دوستی بے چاری کی دراڑیں اس کی شکستگی کا منہ بولتا ثبوت ہیں جس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں یا ہیں حالات کے تابع ہیں، جیسے کہیں جنس حائل ہوئی تو کہیں دولت کبھی رفیق کا رفیق ہی رقیب ہواکے مصداق حالات رہےالغرض دوستی کی موجودہ صورت کے ذمّہ داران کی فہرست طویل تر ہےمیں ایک اضافہ عصر حاضر میں ترقی کی دوڑ میں اینٹی فرینڈشپ عناصر نے بھی بھرپور حصہ لیا جن سے ہیکرز کا جنم ہوا۔
ہیکرز دراصل بلکہ اس سے پہلے آپ دراصل کی تکرار کو درگزر کیجئے تو ہیکرز دراصل بنیادی طور پر چور ہوتے ہیں آپ انہیں ورچوئیل چور کہہ سکتے ہیں بلکہ کہہ کیا سکتے ہیں انہیں اب ورچوئیل چور ہی کہا کریں انہوں نے مزید دراڑ ڈال دی اور دوستی کو مزید مشکلات میں دھکیل دیا۔
فیس بک کے عام فہم ہونے اور با آسانی دسترس میں آجا نے کی خصوصیت کی وجہ سے اب عام و خاص اس سے کسی نہ کسی صورت منسلک ہے اور شائد ہی کوئی ہو جو اس سے آشنا نہ ہواسی وجہ سے ہیکرز بھی ساتھ ساتھ رہے اب چور کی داڑھی میں تنکا تو ہوتا ہے لیکن ورچوئیل چور کی داڑھی میں کیا ہوتا ہے؟ ورچوئیل چور کی داڑھی ہوتی بھی ہے یا نہیں ؟
جی یہ واقعی مشکل سوالات ہیں جن کا جواب ہر فیس بک صارف جاننا چاہے گا تو جواب یہ ہے کہ ورچوئیل چورکی کوئی پہچان نہیں ہوتی بالکل ویسے ہی جیسے کسی عام چور کی کوئی خاص نشانی نہیں ہوتی تو سوال پیدا ہوتا ہے حل کیا ہے؟
دراصل ہیکرز ایک خاص قسم کی ذہنیت کے حامل انسانی شکل والی مخلوق ہوتے ہیں جو بچپن کی کسی آپ بیتی کا بدلہ عام انسانوں سے لے کر سکون حاصل کرتے ہیں ۔ایسی بیماریاں بالعموم لا علاج ہوتی ہیں کیونکہ ٹائم ٹریول کا کنسپٹ ابھی صرف تھیوریوں کی حد تک محدود ہے ورنہ ان ہیکرز کے ماضی میں جا کر درستگی کرنا ممکن ہو جاتی لہٰذا احتیاط واحد علاج ہے۔
ہیکرز مختلف ہتھکنڈے اورسافٹ وئیر استعمال کرتے رہتے ہیں جن کا تریاق صرف احتیاط سے ممکن ہے
مثلاً اپنی فرینڈز لِسٹ کو ایک دفعہ آج ہی ری ویو کریں اور ایسے اکاؤنٹ جو آپ کے فرینڈز کے طور پر شامل ہیں جن کو آپ جانتے نہیں ہیں فوراً ان فرینڈ کر دیں نیز آئندہ بھی صرف ان لوگوں کی ریکویسٹ کو پروسس کریں جن کو آپ ذاتی طور پر جانتے ہوں بلکہ میں یہ بتانا ضروری سمجھتا ہوں ایسے افراد کو بھی ان فرینڈ کر دیں جن کو آپ ذاتی طور پر جانتے تو ہیں لیکن وہ آپ کے دوست نہیں ہیں کیونکہ لفظ دوست یا فرینڈ کی حقیقت کو ذہن میں رکھ کر ہی فرینڈ ایڈ کریں یا فرینڈشپ قبو ل کریں کیونکہ ہیکرز یا تو اپنے مختلف جعلی اکاؤنٹس سے فرینڈ شپ ریکویسٹ بھیجتے ہیں اور آپ ان کو محض چند ایک دوستوں بلکہ فیس بک کے حوالے سے کہا جائے تو چند ایک جاننے والوں کے مشترکہ دوستی (Mutual Friendship)کو گارنٹی کا درجہ دے کر دوستی کی آفر قبول کر لیتے ہیں جو بعد میں نقصان دہ ثابت ہوتی ہے Behind the sceneاصل میں یہ ہوتا ہے کہ ہیکرجو از خود کسی مفاد کی خاطر یا شوقیہ یا کسی کی سپاری پر آپ کا اکاؤنٹ ہیک کرتا ہے وہ سب سے پہلے آپ کی فرینڈ لِسٹ تک رسائی حاصل کرتا ہے اس سلسلے میں آپ فیس بک کی طرف سے مہیا کردہ فیچر Hide Friends List سےدوستوں سے متعلق معلومات کو خفیہ رکھیں پھر ہیکر آپ کی شائع کردہ پوسٹس پر ہونے والے تبصروں کی مدد سے آپ کے ان دوستوں یا ان جاننے والوں کا انتخاب کرتا ہے جو آپ کی فرینڈ لِسٹ میں شامل تو ہوتے ہیں لیکن آپ کے دوست نہیں ہوتے یعنی ان تبصروں میں اختلافی یا شدید ردّ عمل کرنے والے افراد سے فرینڈشپ کرتا ہے جو ان سے تھوڑی بہت گپ شپ کے بعد آپ کی پوسٹ کے متعلق اس کے شدید ردّ عمل کی حمایت کرتے ہوئے بالاخر اس بات پر راضی کر لیتا ہے کہ اس اکاؤنٹ کا ہیک کر دیا جائے تو کیسا رہے گا تو ظاہر ہے آپ کے جاننے والے کی جو آپ کا دوست تو نہیں ہے لیکن آپ کی فرینڈ زلِسٹ میں ایک کالی بھیڑ ہے اس کی چاندی ہو جائے گی وہ فوراً حامی بھرنے کے لئے تیار ہو جائے گا اور اپنے موبائل یا فیس بک اکاؤنٹ میں موصول ہونے والے کچھ ہیکنگ کوڈز جو ہیکر کی کسی حرامزدگی کے نتیجہ میں آپ کے اس جاننے والے جو آپ کا دوست نہیں ہے لیکن آپ کی فرینڈ ز لِسٹ میں موجود ہے اس ہیکر سے شئیر کرنے پر راضی ہو جائے گا اور آپ اگر فیس بک کے مستقل صارف نہیں ہیں تو اچانک آپ کے موبائل پر کسی واقعی میں دوست یا رشتہ دار کی طرف سے رابطہ ہو گا کہ شرم کرو یہ کیا فیس بک پر خرافات پھیلا رہے ہو اور آپ بے یقینی کے عالم میں تسلی کرنےکےلئے فیس بک کی طرف رجوع کریں گے تو ایک بار تو آپ کی واقعی تسلی ہو جائے گی اور فیس بک آپ کے پاس ورڈ کو پہچاننے سے ہی انکار کر رہی ہو گی یعنی "اج اپنے ہوئے پرائے"اور اگر تو آپ تھوڑا بہت انٹر نیٹ کے بارے میں جانتے ہیں پھر تو شائد جلدی اکاؤنٹ واپس کرنے میں کامیاب ہو جائیں لیکن اگر میری طرح انٹرنیٹ کو کوئی راکٹ سائنس سمجھتے ہیں تو آپ کے اکاؤنٹ ریکور کرنے تک اس بیچارے اکاؤنٹ کے ساتھ اجتماعی زیادتی والی صورتحال ہو چکی ہو گی اور پریشان نہ ہوں اکاؤنٹ کے ساتھ ساتھ آپ کی عزّت کا بھی ٹھیک ٹھاک فالودہ بن چکا ہو گا اور دوستوں کو صفائیاں دے دے کر ہیکنگ کے نقصانات پر ٹھیک ٹھاک مؤثر لیکچرز سیشن کرنے کے قابل ہو چکے ہوں گے لہٰذا وہ لوگ جو آپ کی فرینڈز کی فہرست میں خواہ مخواہ کے گھس بیٹھیے ہیں ان کو آ ج ہی چلتا کریں اور یاد رکھیں فرینڈ یا دوست کا مطلب محض جاننے والا ہرگز نہیں ہوتا،" یہ نہ ہو آپ بھی تکلف کو اخلاص سمجھتے رہیں"۔
احتیاط کے باوجود اکاؤنٹ کی حفاظت کے پیش نظر فیس بک ڈویلپرز کی محنت سے تیار کردہ حفاظتی فیچرز کو ضرور استعمال کریں جیسے لاگ ان الرٹس، لاگ ان اپروول، کوڈ جنریٹر ز،ایپس پاسورڈ اورٹرسٹڈ کونٹیکٹ نیز اپنے اکاؤنٹ کی پرائیوسی کومحض زیادہ لائیک اور زیادہ کومنٹ کی لالچ میں غیرمؤثرنہ بنائیے مزید کسی دشواری کی صورت میں بلاکنگ فیچر کا سہارا لیا جا سکتا ہے،اپنے موبائل پر نوٹیفیکیشن الرٹس مستقل فعال رکھیں ،اپنے اکاؤنٹ سے وقتاًفوقتاً لاگ ان ہوتے رہیں اور گاہے بگاہے پاس ورڈ تبدیل کرتے رہیں اور پاس ورڈ میں کسی عزیر کا نام، کوئی اپنے متعلقہ نمبر یعنی کسی بینک کا اکاؤنٹ نمبر کسی کی برتھ ڈے کسی کا شناختی کارڈ نمبر یا اپنے سے جڑے کسی شخص سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی لفظ یا نمبر استعمال نہ کریں پاس ورڈ پروٹیکشن ایک جامع موضوع ہےسے متعلق الگ سے آرٹیکل پیش کر دیا جائے گا، اپنا موبائل فون اور اپنا لیپ ٹاپ صرف اپنے قابلِ اعتماد دوستوں کو چیک کرنے دیں نیزدوران چارجنگ یا اپنی غیر موجودگی میں مکمل پاسورڈ پروٹیکٹ رکھیں ۔
اب آپ کا اکاؤنٹ کبھی ہیک نہیں ہو گا. :-)