"نیشنل ایکشن پلان پر عمل در آمد نہیں ہو رہا"؛ آرمی چیف اور وزیرِ اعظم کا (غالباً مودی اور را سے) گلہ ...
نیشنل ایکشن پلان کے ڈائریکٹر راحیل شریف اور پروڈیوسر نواز شریف بهی ملک میں امن و امان کے ذمہ دار وزیر خارجہ چودھری نثار کے نقش قدم پر چل پڑے؛ جو چند ماہ پہلے پوپلے منہ کے ساتھ، پتہ نہیں کس سے، مسلسل شکوہ کرتے نظر آتے تھے کہ "حکومت امن و امان کے قیام میں ناکام ہوچکی ہے"...
نیشنل ایکشن پلان کے وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف دونوں بااختیار "پردهانوں" میں سے کوئی ایک دوسرے سے جواب طلب کرتا کہ "پلان پر عمل کیوں نہیں ہو رہا؟" تو بات کچھ سمجھ میں آ بهی جاتی؛ یہ دونوں عمل در آمد میں ناکامی کا گلہ بهلا کس تیسرے سے کر رہے ہیں..؟؟
ہے کوئی جو "شرفاء" نامی اس عجیب الخلقت "مخلوق" سے جا پوچھے کہ "حضور؛ نفرت انگیز لٹریچر کی اشاعت روکنے اور مدارس کو آپ کے مرتب کردہ ضابطہ کار کا پابند کرنے کیلئے اب قوم کو سی آئی اے، موساد، ایم فائیو یا پھر کسی را کی خدمات حاصل کرنا پڑے گی..؟؟
لیجئے؛ ایک اور "نابغہ" بهی اب میدان میں ...
ائیر چیف صاحب کو آرمی چیف کی ریس (سرائیکی میں) آگئی ..آئی ایس پی آر کی طرف سے ٹی وی چینلز پر، روزانہ کے حساب سے درجنوں دہشت گردوں کی ہلاکت کیلئے اپنے زیرِ تحویل جیٹ طیاروں کے استعمال کے باوجود میڈیا پر سارا "کریڈٹ" آرمی چیف کو جاتا دیکھ کر رہ نہ سکے اور جا بیٹهے ایک جیٹ کے کاک پٹ میں؛
ٹی وی چینلز کیلئے ذرا سی اڑان بهری اور "پریس ریلیز" کے ذریعے شمالی وزیرستان میں درجنوں بلکہ سینکڑوں بار تباہ کئے گئے "دہشت گردوں کے ٹھکانوں" کو ایک بار دوبارہ "نیست و نابود" کر دکهایا ..
ویسے آپس کی بات ہے؛ ہمارے ائیر مارشل صاحب "ہیرو" جنرل سے تھوڑے سے سمجھ دار ہی ثابت ہوئے ہیں، جو دہشت گردوں سے کب کے خالی وزیرستان میں دو سال سے جاری "ضربِ عضب" کے ذریعے آئے روز سینکڑوں دہشت گردوں کی "بذریعہ پریس ریلیز ہلاکت" کا کریڈٹ لینے کے عادی چلے آ رہے ہیں ...
بهائی لوگو؛ جب آپ دہشت گردوں کو جنوبی پنجاب کی بجائے شمالی وزیرستان میں ڈھونڈتے پهرو گے تو نیشنل ایکشن پلان پر عمل در آمد کون مکمل کرائے گا..؟
جب آپ لال مسجد کے ملا بُرقعہ پوش کو وارنٹ گرفتاری کے باوجود، دہشت گردوں کی بھرتی کیلئے کهلا چهوڑ دوگے اور کالعدم تنظیم کے سربراہ حافظ سعید کے حکم پر انڈین فلموں پر پابندی لگاتے رہو گے تو نفرت انگیز مواد کی اشاعت و ترویج کیونکر روکی جاسکے گی..؟
اور جب آپ خطرناک ترین دہشت گرد ملک اسحاق کے اعتراف جرم کے باوجود اسے عدالت سے سزا سنوانے کی بجائے، اس سے چھٹکارہ پانے کیلئے جعلی پولیس مقابلے کا سہارا لینے پر مجبور دکهائی دوگے تو مدارس کو ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑاتے کا موقع تو ملے گا نا ...
نہ سمجهو گے تو مٹ جاو گے "الباکستان" والو
تمہاری داستاں تک بهی نہ ہوگی داستانوں میں