3 ستمبر، 2015

منطقی انجام..!!

"ضربِ سندھ (المعروف کراچی آپریشن) کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا"؛ خاکی شریف کے ساتھ سفید شریف کا مکمل اتفاق ..
جی ہاں؛ آپ بالکل درست سمجھ رہے ہیں، بعینہ وہی "منطقی انجام"، بهکے بنگالیوں سے جان چھڑانے کیلئے جس تک "آپریشن مشرقی پاکستان" کو پہنچایا گیا تها .. نئے ہوں یا پرانے یہ "اجڈ" سندهی بهلا بنگالیوں سے اچهے ہیں ..؟؟
نہ ہم اپنے پالتو دہشت گردوں کو ختم کر سکتے ہیں اور نہ ہی خود بنائے "ازلی دشمن" کا کچھ بگاڑ سکتے ہیں؛ چلو تاریخ ہمیں دنیا کے نقشے پر "بنگلہ دیش" کے بعد ایک اور نئے ملک "سندھو دیش" کے بانی مبانی کے طور پر تو یاد رکهے گی نا ..
کیا کریں؛ ہم روزانہ کے حساب سے درجنوں "نامعلوم" دہشت گردوں کو ٹی وی چینلز پر پرانی وڈیوز اور نئی پریس ریلیزز چلا چلا کر "کیفرکردار" تک پہنچا دیتے ہیں لیکن ہمارا "پالنہار" امریکہ بہادر ہے کہ مان کر ہی نہیں دیتا کہ ہم دہشت گردی کے خاتمے میں واقعی سنجیدہ ہیں، پس آئے روز معاوضے کی قسط روک دیتا ہے ...
اور ازل سے ہمارا ویری بهارت ہے کہ منہ توڑ جواب کی ہماری بلند آہنگ دھمکیوں کا اس پر ذرا سا بھی اثر نہیں پڑتا؛ آئے دن لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فوجی جوانوں سمیت نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے سے باز ہی نہیں رہتا ...
اندریں حالات ہمارے پیارے الباکستانیو؛ آپ خود فیصلہ کر لو کہ ہمارے پاس سندھ کو الگ کر دینے کے علاوہ کرنے کا اور کام رہ ہی کیا جاتا ہے، آخر ہم نے اپنی بهاری تنخواہیں بهی تو حلال کرنا ہیں ...
باقی اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے اس "انتباہ" سے ہمارے سندھو دیش بنانے کے "نیشنل ایکشن پلان" پر کوئی فرق نہیں پڑنے والا کہ "ریاست باقی رہے گی تو ادارے بهی رہیں گے"...
ہمیں تو جو بهی اچها نہیں لگے گا، اسے بنگالیوں کی طرح علیٰحدگی پر مجبور کرتے رہیں گے ............. تا آنکہ رہے نام اللہ کا

تلاش کیجئے