2 ستمبر، 2015

قدم بڑھاؤ راحیل شریف‘عوام تمہارے ساتھ ہے

گذشتہ چند سالوں سے وطن عزیز میں دہشت گردی،فرقہ واریت اور ٹارگٹ کلنگ پورے عروج پر رہی ہے جس سے ہر اک محب ِوطن شہری اور امن کا داعی پریشان تھا مگرجب چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے حلف اٹھایا توان کے خاندانی پس منظر کو دیکھتے ہوئے اور ان کے پہلے ہی خطاب(جس میں انہوں نے پاکستان کواندرونی وبیرونی خطرات سے پاک کرنے کا اعادہ کیا تھا)سے ہرانسان دوست اورپاک سر زمین سے محبت و عقیدت رکھنے والے کے دل میں یہ اُمید پیدا ہوئی کہ شائد ہم بھی ایک ایسے معاشرے کو پروان چڑھتا ہوا دیکھ سکیں گے جس میں انسانیت کی قدر کی جا ئے گی اورنہ کہ ایسے معاشرے میں جہاں اسے جس کاجی چاہا جانوروں کی طرح، سڑکوں اور چوراہوں پر ذبح نہیں کیا جائے گا،جہاں اس وطن کے معصوم پھولوں کو محض صرف سکول سے دور رکھنے کی غرض سے نہیں مسل دیا جائے گا،یا بیچارے غریب،بھوک کے ماروں مزدوروں کو صرف پیسوں کی حرص کی بدولت زندہ نہیں جلادیا جائے گا۔
حالات جیسے بھی ہوں ہم سب کے انفرادی و اجتماعی فرائض ہیں جواس ملک کا شہری ہوتے ہوئے ہم سے ہمارے مثبت کردار کو ادا کرنے کا تقاضا کرتے ہیں اور اگراب کی بار بھی ہم اپنا مثبت حصہ ڈالنے سے قاصر رہ گئے تو شائد آئندہ ہمیں موقع نہ ملے اور ہماری آنے والی نسلیں ہمیں کوستی رہیں۔پاکستان آرمی نے جہاں ”آپریشن ضربِ عضب“میں دہشت گردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے وہاں اندرون ِملک بھی ملک دشمنو ں کا صفایا کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھ رہی ہے۔مگر افسوس در افسوس کہ ہماری سیاسی قیادت نے ہمیشہ دوغلے پن اور منافقت کی پالیسی کو اپنایا ہے۔جہاں اپنا مفاد نظر آتا ہے وہاں سب اکٹھے ہو جا تے ہیں اور اس نام نہاد’’مفاہمت‘‘کو جمہوریت کا ”حسن“قرار دیتے ہیں اور جہاں مفادات کو ذرا سی ٹھیس پہنچنے لگتی ہے تو ”جمہوریت کو خطرہ‘‘ قرار دے کر عوام کو طرح طرح کی ”گولیاں“دیتے ہیں۔جب آرمی ”آپریشن ضرب ِعضب“ کرے تو صحیح جب’’کراچی آپریشن“ہو تو غلط۔واہ جی واہ!یعنی ”میٹھا میٹھا ام ام،کڑوا کڑوا تھو کوڑی“۔یا ہمارے جمہوریت کاراگ الاپنے والے لیڈروں کی مثال ایک ایسی عورت کی سی ہے جو اپنے شادی شدہ بیٹے کو اکثر ان الفاظ میں لعن طعن کیا کرتی تھی”میرا بیٹا اتنا بُرا ہے کہ جوکماتاہے اپنی بیوی کو لاکر دیتا ہے،اس سے اچھا تو میرا داماد ہے جو کما تا ہے لاکر میری بیٹی کو دیتا ہے۔“یعنی آرمی باقی سارے کام کرے تو صحیح اورلٹیروں کی کرپشن پکڑے تو غلط۔۔۔۔
محترم جنرل راحیل شریف صاحب!ان سیاستدانوں کو چھوڑیں یہ نہ خود کچھ کرتے اور نہ کرنے دیتے ہیں۔قوم اب آپ کی طرف دیکھ رہی ہے،اس ملک میں حقیقی جمہوریت کیلئے،امن وخوشحالی کیلئے اوراس قوم کی کھوئی ہوئی خوشیوں کو واپس لانے کیلئے ہر محب وطن پاکستانی آپ کے ساتھ ہے آپ جو کر رہے ہیں،اس پرڈٹے رہیں اوراب موقع ملا ہے کہ ایک بار اس ملک کے ”گند“کو صاف کر دیں جو برسوں سے پڑامختلف”بیماریاں“پھیلا رہا ہے،اس ”گند“نے اس قوم سے اس کے بنیادی حقوق کوبھی اس سے دور کر دیا ہے۔ روز روز کے رونے سے ایک بار کا رونا بہترہوتا ہے۔آرمی چیف صاحب کے کرپشن کے خلاف حالیہ آپریشن کے بعدجنرل راحیل شریف کی عوامی مقبولیت اپنی آخری حدوں کوچھو رہی ہے جس کے بعداب یہ ہر اک پاکستانی کا نعرہ بنتاجارہاہے:
”قدم بڑھاؤ راحیل شریف‘عوام تمہارے ساتھ ہے“

تلاش کیجئے