30 جولائی، 2015

ملک اسحاق کیس؛ ایک نیا معمہ..!!

کہیں اس درندے کی وجہ سے ڈرون کا سلسلہ پنجاب میں بهی تو شروع نہیں ہونے والا تها؟؟.
"عدالتی قتل" کا درخشاں ریکارڈ رکهنے والی ریاست میں ماورائے عدالت قتل یوں تو کوئی غیر معمولی بات نہیں سمجھی جانی چاہئے اور وہ بهی اس صوبے میں، جس کی "پولیس گردی" چند ماہ قبل ماڈل ٹاؤن لاہور میں 15 معصوم جانوں کے خون سے ہولی کھیلنے کے علاوہ اسی سب سے بڑے صوبے کے گورنر کے پولیس سے تعلق رکھنے والے اپنے محافظ کے ہاتھوں دن دہاڑے وفاقی دارالحکومت میں قتل جیسے "شاندار" ریکارڈ کی حامل چلی آرہی ہو ..
لیکن مظفرگڑھ میں رسوائے زمانہ دہشت گرد ملک اسحاق کی "دو طرفہ فائرنگ" کے نتیجے میں اپنے دو بیٹوں سمیت درجن بھر ساتھیوں کے ساتھ ہلاکت کی کہانی، چند عوامل کی بناء پر "سنسنی خیز ڈرامہ" ہی محسوس ہو رہی ہے ...
1. نام نہاد "ضرب عضب" کے باوجود سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی جیسی کالعدم تنظیمیں تاحال "تذویراتی اثاثہ جات" کی مراعات سے مستفید ہو رہی ہیں ..
2. لشکر جھنگوی کا سربراہ یہی ملک اسحاق مادر پدر آزاد عدلیہ سے بار بار "ریلیف" حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ صوبہ پنجاب پر گذشتہ 35 برس سے عملاً قابض چلے آ رہے شرفائے البنجاب کا اتنا زیادہ "چہیتا" رہا ہے کہ اس کے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونے کے باوجود اس کا خاندان بعینہ اسی طرح حکومت پنجاب کے ماہانہ بهاری وظائف سمیت دیگر مراعات سے مستفید ہو رہا ہے، جیسے سلمان تاثیر کا قاتل سزائے موت سنائے جانے کے باوجود نام نہاد "خادم اعلیٰ" کی مہربانیوں سے پھانسی کی کال کوٹھڑی میں بھی "فائیو سٹار زندگی" کے مزے لے رہا ہے ..
اندریں حالات؛ اگر "پولیس مقابلہ" کی خبر سچی بهی ہے تو اس کے پس منظر میں اس نامی گرامی بدمعاش پر عالمی برادری کی اعلان کردہ کسی بهاری "ہیڈ منی" کے ساتھ ساتھ شاید خیبر پختون خواہ کے بعد پنجاب میں بهی "عوام دوست" ڈرون کی آمد کے خدشات کارفرما ہو سکتے ہیں ....
ہو سکتا ہے قارئین؛ کہ ہمارے پیارے "شرفاء" کو خبردار کر دیا گیا ہو کہ اگر ملک اسحاق جیسے خطرناک دہشت گرد کا بندوبست نہ کیا گیا تو "ڈرون زدگی" کا سلسلہ پنجاب میں بھی شروع کیا جاسکتا ہے اور پهر اپنے صوبے کو "بدنامی" سے بچانے کیلئے اپنے "تذویراتی اثاثہ" کی قربانی کا کڑوا گھونٹ بهرنا ان کی مجبوری بن گئی ہو؛ جن کی "پالتو" عدالت عرصہ دراز سے انہی کے اشارے پر (یا دہشت گردوں کی طرف سے انتقامی کارروائی کے خوف سے) ملک اسحاق جیسے ان کے "ضمانت کاروں" کے خلاف کسی قسم کی قانونی کارروائی سے عملاً معذور چلی آرہی ہو؟؟..

تلاش کیجئے