امریکہ کو ہم سے چهین لینے کے بعد بهارت کیا چائنہ کو بهی جیتنے والا ہے؟. ہمارے پاس سے گزر کر ہمارا حال تک نہ پوچهنے والے امریکی صدر سے ان کے دورہ بهارت کے دوران کم و بیش 600 ملین ڈالرز کے معاہدے حاصل کرنے کے بعد بهارتی وزیر اعظم مئی میں چین تشریف لے جارہے ہیں، جو انڈین ریلوے کی ماڈرنائزیشن پر 32 ارب ڈالرز اور انڈیا میں انڈسٹریل پارکس کی تعمیر پر 20 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری پہلے سے ہی کر رہا ہے، ناریندر مودی کے دورہ چین کے نتیجے میں جس میں کئی گنا اضافہ کی توقع کی جارہی ہے .. دوسری طرف چین کو جیتنے کی اس دوڑ میں شامل پاکستان اپنے وزیر اعظم بڑے شریف اور ڈیفکٹو وزیر خارجہ چهوٹے شریف کے متعدد دوروں کی لگاتار ناکامی کے بعد ڈیفیکٹو چیف ایگزیکٹو جنرل شریف کے دورہ چین کے نتیجے میں "امید سے" ہے کہ چینی صدر مارچ میں یوم پاکستان کی تقریب کو رونق بخشنے اسلام آباد ضرور آئیں گے، جیسا کہ صدر اوبامہ نے گذشتہ ماہ بهارتی یوم جمہوریہ کی تقریب کو اعزاز بخشا .. اندریں حالات اگر یہ سمجهنے کیلئے کسی افلاطونی ذہن کی ضرورت نہیں کہ چین اب امریکہ و بهارت سمیت تمام عالمی برادری کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے، تو اس حقیقت کو تسلیم کرلینے میں بهی دقت نہیں ہونی چاہئے کہ سفارت کاری کے میدان میں کسی "چج" کے بندے سے محروم الباکستان کے مقابلے میں بهارت، عالمی افق پر تیزی سے ابهر آنے والی طاقت چائنہ کے ساتھ بارگیننگ" کی کہیں بہتر پوزیشن میں ہے ..