14 فروری، 2015

مرد معتوب

"چائنہ کیلئے ریاست پاکستان کا اصل ضامن، "مرد معتوب"..! بہت سی جبینوں پر پڑی گہری شکنیں اس حقیقت کو بدل نہیں سکتیں کہ اسٹبلشمنٹ سمیت مخصوص "پنجابی ذہنیت" اور نام نہاد "ترقی پسند" خواتین و حضرات سب کا "گناہ گار"، جی ہاں آصف زرداری ہی بهٹو شہید کی قائم کردہ اس "پاک چین دوستی" کا معمار ثانی ہے، جسے ریاست الباکستان چینی وزیر جارجہ کے حالیہ دورہ کے تناظر میں امریکہ، بهارت اور افغانستان کو"راہ راست" پر لانے کیلئے استعمال کرنے کی اپنی کوشش پر پهولے نہیں سما رہی .. ذہن میں رکهئے کہ مہمان وزیر خارجہ کی وزیر اعظم اور آرمی چیف کے علاوہ اسلام آباد میں موجود سابق صدر زرداری سے "خصوصی ملاقات" اور اس کے بعد نواز شریف کے معتمد خاص خواجہ سعد رفیق کی مرد حر سے ملاقات کا تعلق، ملکی میڈیا کی طرف سے دانستہ پهیلائے جا رہے تاثر کے مطابق سینیٹ الیکشن سے قطعی نہیں بلکہ موجودہ پاکستانی حکومت کی امریکہ بارے ان پالیسیز سے ہے، جن میں افغانستان کے حوالے سے چائنہ کو گہری دلچسپی ہوسکتی ہے .. اس بات کو یوں سمجهنا چاہئے کہ چین کو اپنے صدر کے مجوزہ دورہ پاکستان کیلئے جن اہم امور پر یقین دہانیاں درکار ہیں، ان کیلئے وہ سابق صدر پاکستان کے علاوہ کسی پر بهی اعتماد کرنے کو تیار نہیں .. یہی وجہ ہے کہ چند ماہ قبل ہمارے ڈیفیکٹو وزیر خارجہ شہباز شریف اور چند روز قبل ہمارے ڈیفیکٹو چیف ایگزیکٹو جنرل شریف، دونوں حضرات کی باری باری چین یاترا کے دوران ملکی اور عالمی میڈیا میں چینی قیادت کی سابق صدر کیلئے دورہ چین کی خصوصی دعوت کی گونج مسلسل سنائی دیتی رہی .. دیکهنا اب یہ ہے کہ ملک و قوم کی تقدیر کی مالک یہ "شریف ٹرائیکا"، سابق صدر کی جانب سے، بحیثیت ریاستی نمائندہ فراہم کردہ ان ضمانتوں پر قائم رہتی ہے جن کی روشنی میں چینی وزیر خارجہ پاکستان، افغانستان اور طالبان کے درمیان اپنی حکومت کی "ثالثی" کا عندیہ دے کر جا رہے ہیں اور جن کی بنیاد پر ہی انہوں نے اپنے صدر کے دورہ پاکستان بارے مثبت توقعات کا اظہار کیا.؟؟

تلاش کیجئے