20 فروری، 2015

"اتحادِ عمل"کی تربیت!

دہشتگردی کی نئی لہر نے"نیشنل ایکشن پلان" پر ناکامی کی مہر تصدیق ثبت کرکے ہمارے اس تجزئے کی تائید کردی ہے کہ دہشت گردی ہو یا دیگر قومی مسائل، صرف "اجتماعی ڈسپلن" کے ذریعے ہی ان پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔۔ اور افراد کے ہم پاکستانیوں جیسے بکھرے ہوئے بے سمت ہجوم کو مختصر ترین مدت میں منظم کرکے ایک "قوم" میں تبدیل کرنے کا واحد اور تیر بہد نسخہ "اتحاد عمل" کی تربیت کے سوا کچھ نہیں ۔۔
یہ ٹارگٹ کسی قسم کے اخلاقی لیکچرز اور درس قرآن وغیرہ کے ذریعے ہرگز نہیں بلکہ فوج، پولیس یا سکاؤٹس جیسے کسی "تربیتی نظام" پر رضاکارانہ عمل کے ذریعے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے، جس کے تحت تمام شہریوں کو محلہ وار سطح پر صف بند کروا کر باقاعدہ قواعد کے ذیعے ڈسپلن اور ایک مرکزکی اطاعت کا عملاََ عادی بنا دیا جائے۔۔ 
یاد رکھیں کہ یہی"صف بندی" ہی آپ کو مشترکہ شناخت ملے گی تمام ترقی یافتہ اقوام کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کے لازمی شعار کی شکل میں، بھلے وہ چینی ہوں یا جاپانی یا پھر"امت مسلمہ"کے سینے پر پون صدی سے سوار"ملعون" یہودی۔

تلاش کیجئے