12 فروری، 2015

اتحادِ ملت و نماز میں ربط کی حقیقت

الصلوٰۃ درحقیقت کیا تھی، بَن کیا گئی؟۔
انسان محمدِ عربیﷺ کی دیگر انبیاء پر فضیلت کی وجوہات پر جتنا غور کرتا ہے، سیدھی قطاروں میں امام کے کاشنز پر بلا چوں و چراں عمل پر مبنی"الصلوٰۃ" کا وہی تربیتی نظام واضح فرق نظر آتا ہے جس کے ذریعے آپ  نے عرب کے کم تر درجے کے بدووں میں ڈسپلن اور اس طرح غیرمعمولی طاقت پیدا کر کے انہیں مغرور "شرفائے حجاز" کے بالمقابل لا کھڑا کیا  ۔
ایسے میں دل نقیب فطرت علامہ عنایت اللہ خان المشرقی کی اقوام عالم کے عروج و زوال کے قوانین پر گہری نظر کا مزید قائل ہوجاتا ہے، جنہوں نے اس نظام کے "نماز" کی صورت "انفرادی عبادت" میں بدل جانے کے بعد، گری ہوئی قوم کو منظم کرکے پھر سے طاقت ور بنانے کیلئے خاکسار تحریک کی صفوں میں قواعد کی باقاعدہ مشق کے ذریعے"تربیتی نظام" کو ازسرنو جاری کیا ۔۔
حقیقت یہ ہے کہ نفسا نفسی کا شکار اس قوم میں"اتحاد عمل" پیدا کرنے کیلئے اس پروگرام پرعمل در آمد کی جتنی ضرورت آج ہے پہلے کبھی نہ تھی!

تلاش کیجئے