19 مارچ، 2015

منافقت نہیں "الباکستانیت"۔!

دُنیا میں ایسا کہیں ہوتا ہے یا نہیں، قانون و انصاف کی تاریخ میں ایسی "نظیر" بے شک موجود نہ ہو کہ سزائے موت کا منتظر قیدی پھانسی چڑھائے جانے سے چند ساعت قبل ٹی وی چینلز پر نمودار ہو کر ریاست کے "اچانک سب سے بڑے مطلوب" کے خلاف "سُلطانی گواہ" بنائے جانے کی پیشکش کے ساتھ اپنی سزا پر عمل در آمد میں مہلت طلب کرے، متعقلہ صوبے کا وزیر داخلہ پہلے پھانسی کی کوٹھری میں بند ایک خطرناک قیدی کی اس طرح میڈیا پر رُونمائی کی تحقیقات کا اعلان کرے اور پھر پھانسی موخر کرنے کے احکامات جاری کر دے۔۔ ساتھ ہی چینلز پر ٹکر چلنا شروع ہوجائیں کہ "صولت مرزا کی سزا معاف کی جاسکتی ہے"۔۔ 
لیکن قارئین، کیا کریں "مُملکت خُداداد" کا قیام تو گینیزبُک آف ورلڈ ریکارڈ کا پیٹ بھرنے کیلئے ہی عمل میں لایا گیا تھا۔۔
چالیس برس سے ملکی و غیر ملکی اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی میں شُتر بے مہار کی طرح مستیاں دکھاتے لیکن اب "بوجوہ" بُری طرح ٹریپ کرلئے جانے والے الطاف حُسین کے اس الزام کا جواب کون دے گا کہ "پھانسی کے منتظر قیدی کی ٹی وی چینلز پر چلنے والی ویڈیو کئی روز پہلے ریکارڈ کی گئی، جسے مخصوص وقت پر اسے آن ائیر کرکے مذموم مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے"۔۔
آپس کی بات ہے، الطاف بھائی کے اس انکشاف کی شہادت تو ٹی وی چینلز پر "قوم سے آخری خطاب" کرنے والے صولت مرزا کے پُر اعتماد لب و لہجہ اور اپنی ہونے والی "بیوہ" سے آخری ملاقات میں "وی" کا نشان بناتے ہوئے اُسے "کامیابی" کی نوید سے بخوبی ہوجاتی ہے، ورنہ پھانسی کے منتظر قیدی میں اتنا طمطراق کبھی کس نے دیکھا ہوگا؟؟۔۔ 
ریاستی سرپرستی میں اب تک چلنے والی ایم کیو ایم اور اس کے قائد پر ریاست کی اس اچانک "مہربانی" کے پیش منظر میں کچھ سوالات ہم جیسے عام پاکستانیوں کے ذہن میں بھی سر اٹھا رہے ہیں۔۔
1۔ اگر نائن زیرو سے پکڑے جانے والے خطرناک مُجرم ایم کیو ایم کے خلاف تیز تر اپریشن کا جواز فراہم کرتے ہیں تو جی ایچ کیو حملہ کے اب پھانسی چڑھ جانے والے مُجرم ڈاکٹر عُثمان کی منصورہ سے گرفتاری جماعت اسلامی کے خلاف ایسی "کارروائی" کی دلیل کیوں نہیں ٹھہرتی۔؟
2۔ اگر صولت مرزا کے "نزعی بیان" کی روشنی میں الطاف حُسین، بابر غوری اور ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت کے خلاف تفتیش کا دائرہ وسیع کیا جاسکتا ہے تو جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کے منتظم کا بے نظیر قتل کیس میں فرد جُرم والے چار "طالبان" کے ساتھ دیرینہ تعلق کا اعتراف مولوی سمیع الحق اور ان کے مدرسہ کو بی بی قتل کیس میں شامل تفتیش لانے کیلئے کافی و شافی جواز فراہم کیسے نہیں کرتا۔؟؟
3. بھائیو تے بہنو، پُترو تے پُتریو، کیا ہم یہاں یہ پوچھنے کی جسارت بھی کرسکتے ہیں کہ ایم کیو ایم کے چھوٹے بڑوں کے بھیانک جرائم میں ملوث ہونے کے حاصل کردہ ثبوت و شواہد کی بناء پرگورنر سندھ کے ہٹائے جانے کی اطلاعات کی روشنی میں جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے ماڈل ٹاون لاہور میں 15 سیاسی و مذہبی کارکنوں کے قتل کے براہ راست ذمہ دار ٹھہرائے گئے موجودہ وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے بھی استعفیٰ طلب کیا جائے گا یا نہیں۔؟؟؟

تلاش کیجئے