16 مارچ، 2015

کمال فن .!

جن خواتین و حضرات کو گذشتہ دو روز سے لاہور میں جاری افراتفری اور اس سے ذرا پہلے کراچی میں ایم کیو ایم سیکرٹریٹ پر غیر متوقع ریڈ اور اس کے و کهری ٹائپ کے نتائج کی حقیقت سمجھنے میں مشکل پیش آ رہی ہے، ان کی یاد دہانی کیلئے پی پی پی کے گذشتہ دور کی اس "انہونی" کا حوالہ شاید حالیہ صورتحال کے ادراک میں مددگار ثابت ہو، جب پاکستان کا بہت بڑا بزنس ٹائیکون ملک ریاض "المشہور" اینکر مبشر لقمان کے "لائیو شو" میں جسٹس چودھری کے جانشین ارسلان افتخار اور اس کے حامی میڈیا پرسنز کے کارناموں کی کامیابی سے نقاب کشائی کا جشن مناتے مناتے مذکورہ پروگرام کے "آف لائن" حصوں کی اچانک اور قطعی غیر متوقع "لیکیج" کے ہاتھوں خفت اٹھانے اور اینکر موصوف نوکری سے محرومی پر مجبور ہوگئے .. 
ہم نے صاحبو، اس "زیردست واردات" کے پیچھے کارفرما "خفیہ ہاتھ" بے نقاب کرتے ہوئے اپنے پڑھنے والوں کو یہ سمجھانے کی کوشش کی تھی کہ "ان کا اصل مقصد چودھری کو صرف "خبردار" کرنا تها کہ اگر وہ بلوچستان کے مسنگ پرسنز کیس میں سچ مچ کی کارکردگی دکھانے کی کوشش کرے گا تو اس کے ساتھ اس سے بهی زیادہ ہوسکتی ہے".. جبکہ ملک ریاض اور مبشر لقمان دونوں نادانستگی میں استعمال ہوگئے .. آپ سب شاہد ہیں کہ اس "وارننگ" کے بعد افتخار چوہدری کی بولتی بہرحال بند ہوگئی تھی ..
سچ پوچهئے تو قارئین گرامی، سانحہ یوحنا آباد کے غیر متوقع ردعمل نے ایک بار تو مجھے بهی چکرا کے رکھ دیا جب تک میڈیا نے دو "مشکوک" شہریوں کو زندہ جلانے والے "غریب عیسائیوں" کے چمکتے دمکتے چہرے نہ دیکھے اور ان کے "مسیحی نعروں" کی گونج نہ سنی .. باقی دوستو، یہ اندازہ آپ خود لگاتے رہیں کہ ان تازہ ڈراموں کے ڈائریکٹرز و پروڈیوسرز کا ایجنڈہ اپنے کس تازہ ترین کارنامے کی پردہ پوشی ہو سکتی ہے .؟؟
ہم بطور"ہنٹ" سویلین شریف کے حالیہ دورہ السعودیہ اور خاکی شریف کی چند ہفتے قبل امریکہ یاترا کے پیش منظر میں سر اٹھاتی ان افواہوں کی طرف محض اشارہ ہی کرسکتے ہیں، جن کے مطابق "داعش" کے ساتھ بهی طالبان کی طرح "مذاق رات" کی تاریکی میں کوئی نیا "سودا" طے ہونے جا رہا ہے .. واللہ اعلم بالصواب!

تلاش کیجئے