14 اپریل، 2015

یا منافقت تیرا ہی آسرا .!

متفقہ پارلیمانی قرارداد کا "ذکر خیر" اور پھراُسی سانس میں اُس کی "الباکستانی تشریح"۔۔ جی ہاں، "جو چاہے آپ کا حُسن کرشمہ ساز کرے"۔!!
''پارلیمنٹ کی متفقہ قرارداد کی روشنی میں یمن میں غیر جانبداری کے اصولی موقف پر قائم ہیں "!"یمن میں صدر ہادی کی حکومت بحال کرانے کیلئے ہر حد تک جائیں گے"!"سعودی عرب جیسے سٹریٹجک پارٹنر کو ناراض نہیں کر سکتے"!
"اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ سعودی عرب کی سلامتی کو یمن بحران سے کس صورت میں خطرات لاحق ہوسکتے ہیں "! جی ہاں خواتین و حضرات، یہ ہیں ریاست الباکستان کے "سویلین شریف جاتی امرا"، پارلیمانی قرارداد کی نئی "تعریف" کے ساتھ .. دیکھنا اب یہ ہے کہ "خاکی شریف راولپنڈی" اس قسم کی نیوز کانفرنس، اپنے جوانوں کو یمن میں "مصروف جہاد" اپنے "اثاثہ جات" کی جگہ لینے کیلئے بھجوا دینے کے بعد کرتے ہیں یا اس سے ذرا پہلے؟؟ آپ کو یاد ہوگا قارئین کرام کہ ہم نے پارلیمان کی "متفقہ غیرت قرارداد" کی منظوری کے فوراً بعد آپ کو بتلا دیا تھا کہ "شریف" چاہے سرخ و سفید ہو یا خاکی النسل، ہر ایک کے نزدیک سعودی جہاد یمن میں "غیر جانبداری" کا مطلب "یمن کے معزول صدر ہادی کی بذور بحالی کیلئے، حوثی جنگجووں کے خلاف جہاد میں اتحادی افواج کے شانہ بشانہ عملاً شمولیت" کے سوا کچھ بھی نہیں اور السعودیہ یا حرمین کو کسی بھی قسم کے خطرے کی عدم موجودگی کے باوجود، اس قرارداد میں "سعودی عرب کی حفاظت" کی شق زبردستی ڈالنے کی غرض و غایت بھی اس کے علاوہ کچھ نہیں بنتی کہ بوقت ضرورت سعودی عرب یا مقامات مقدسہ کو درپیش "ازخود خطرات" پیدا کر کے، الباکستانی دستوں کو یمن میں "باغیوں " کے خلاف برسر پیکار اتحادیوں کی کمک کیلئے بھجوانے کا جواز تراشا جاسکے .. کیا فرماتے ہیں بیچ اس مسئلہ کے اب، ریاست الباکستان اور الباکستانی محافظین سے "غیرت مندی" کی اندھی عقیدتیں باندھ کر اس ناچیز کو "رجائیت پسندی" کے درس دینے والے احباب گرامی؟؟؟

تلاش کیجئے