1 اپریل، 2015

ہر ایک کا اپنا ایجنڈہ .!

 
قیام پاکستان کے کامل 22 سال بعد معرض وجود میں آنے والے "نظریہ پاکستان" کی تعبیر و تکمیل کے "مقصد اولیٰ" پر البتہ سب کا اتفاق ۔۔
"سعودی جہاد یمن" میں شمولیت کیلئے ریاست کی بے چینی، ظالمان کے خلاف نام نہاد "نیشنل ایکشن پلان"، جنرل مشرف کے خلاف بے نتیجہ غداری کیس، ملا بُرقعہ پوش کی شرعی موشگافیاں، کرکٹ کنٹرول بورڈ پر مارشل لائی اقدام کے ذریعے پنکچر سیٹھی کا بالواسطہ قبضہ، الطاف بھائی کے خلاف "آپریشن صولت مرزا" اور عمران خان کی خود سمیت سب کے خلاف غوغہ آرائیاں ۔۔ میڈیا کی مدد سے عوام کو ٹرک کی ان بتیوں کے پیچھے لگا کر جہاں سرخ و سفید شریف اپنے خاندانی کاروبار کو دن دوگنی رات چوگنی ترقی دئے جارہا ہے، وہیں اس نے خاکی شریف کو امریکہ بہادر کی طرف سے ملنے والے "وار آن ٹیرر" کے کوالیشن سپورٹ فنڈ اور السعودیہ کی جانب سے موصولہ اجرت برائے جہاد بحرین، شام و یمن میں سے اپنے "حصص" کے حساب کتاب میں لگا رکھا ہے .. جبکہ طالبان اور امریکہ دونوں متفقہ ایجنڈے پر ریاست کی ایسی تیسی پھیر کر بتدریج "قیام پاکستان کے مقاصد" پورے کئے چلے جارہے ہیں۔
باقی رہی "پاک فوج" تو بھائی لوگو، "کوٹھے" کے چوکیدار کا کام تو صرف اُنہی کا راستہ روکنا ٹھہرا، جن کے داخلے پر "بائی جی" نے بوجوہ سختی سے پابندی لگا رکھی ہو .

تلاش کیجئے