"میں آدھا مہاجر ہوں "۔۔
کراچی پہنچنے پر، مہاجر ووٹرز کیلئے عمران خان کا نیا دانہ۔۔
"آج سے عمران خان میرا بھائی ہے، رابطہ کمیٹی بھابی کو تحفے میں سونے کا سیٹ دے"۔۔
الطاف بھائی کا نہلے پہ دہلہ یارو، اسٹیبلشمنٹ کے بلونگڑے یہ الطاف حسین اور عمران خان دونوں تو پورے تے پکے "لیگی" نکلے۔۔
تاریخ سے دلچسپی رکھنے والوں کے علاوہ بہت کم لوگ اس "حسن اتفاق" کی خوبصورت کہانی سے آگاہ ہوں گے کہ تقسیم ہند کے "سکرپٹ" پر شوٹنگ کے دوران "مسلمانان پنجاب" کو "نظریہ ضرورت" نے، یہ عجب منظر بھی دکھایا کہ مجسم تہذیب و شائستگی "لیگی مجاہد"، جن کے جلسوں جلوسوں کی شان یہ دبنگ نعرہ ہوا کرتا تھا کہ
"چٹیا ککڑا بانگ دے -----خضر دی **** اچ ڈانگ دے"
ایک دن اچانک جب انہیں اطلاع ملی کہ اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے جناح صاحب اور خضر حیات ٹوانہ کے درمیان معاملات بالکل ویسے ہی طے کرادئیے ہیں، جیسے آج کی اسٹیبلشمنٹ نے، کل تک ایک دوسرے کے خون کے پیاسے عمران خان اور الطاف بھائی کے مابین یہ جنگ بندی کرائی ہے، تو لاہور کی سیاسی فضا "یو ٹرن" لیتے ہوئے ایک نئی "مجاہدانہ للکار" سے گونج اٹھی کہ
"تازہ خبر آئی اے-----خضر ساڈا پائی اے"
اب ہمیں بھی پیارے قارئین، یہ نعرہ مستانہ لگانا پڑے گا کہ''اسٹیبلشمنٹ زندہ و پائندہ آباد۔۔!یہ بے شک برطانوی گورے ہوں یا پھر الباکستانی خاکی"۔۔