23 جون، 2015

شیطانی چکر

منیر اس "ملک" پہ آسیب کا سایہ ہے یا کیا ہے
کہ حرکت تیز تر ہے اور سفر آہستہ آہستہ
المیہ ہمارا دوستو؛ اصل میں یہ ہے کہ ہم ایک راہ گُم کردہ قوم کے افراد ہیں۔۔ ہمیں نہ تو اپنی منزل کا پتہ ہے، لہٰذا ہم نہ کوئی راہ عمل متعین کر پاتے ہیں۔۔ نہ ہی ہمیں کھوٹے کھرے کی پہچان ہے اور نہ اندھیرے اُجالے کو کوئی تمیز۔
ہماری آنکھیں بند ہیں، کولہو کے اُس بیل کی طرح، جس کی آنکھوں پر کھوپے چڑھے ہوتے ہیں اور وہ ایک ہی دائرے میں مُسلسل سفر کرتے اپنے تئیں یہ سمجھے رکھتا ہے کہ وہ منزلوں پر منزلیں طے کئے جارہا ہے۔۔ اور ہانکنے والا اس کی لاعلمی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنا کام نکالے چلا جاتا ہے"۔!! ....
وہی چال بے ڈھنگی جو پہلے تهی سو اب بھی ہے۔

تلاش کیجئے