یقین جانئے "شرفائے الباکستان" پر مشتمل ہماری اسٹیبلشمنٹ کے پاس یہ اس قدر منفعت بخش "پراڈکٹ" ہے، جو جب چاہیں، جہاں چاہیں اور جتنے دام پر چاہیں، ناصرف بآسانی بک جاتا ہے بلکہ بدلے میں ڈالرز کے ساتھ ساتھ "حب الوطنی" کا ناقابل تنسیخ سرٹیفکیٹ بھی مفت میں ہاتھ آجاتا ہے ..
بلوچ نوجوانوں کو اپنے حقوق کی آواز بلند کرنے کی سزا میں "لاپتہ" ہم کریں، ردعمل پر مبنی "بدامنی" کا ذمہ دار ہمیشہ بھارت ہی ہوتا ہے ..
خونی درندوں کو "تذویراتی اثاثہ جات" قرار دے کر پالیں ہم، معصوم شہریوں کے خون سے ان کی ہولی کے پیچھے "را" کا ہاتھ ہوا کرتا ہے ...
ہماری سرپرستی میں بنگالیوں پر مظالم ڈھانے کیلئے کام کرنے والی "البدر اور الشمس" کے رد عمل میں قائم ہونے والی "مکتی باہنی" کی مدد کے اعتراف کے جواب میں سابق مشرقی پاکستان میں اپنی سیاسی و عسکری شکست پر اظہار پچهتاوہ کی بجائے ہمیں انڈیا کے خلاف ایک اور محاذ کھول دینے کا موقع ہاتھ آ جاتا ہے ...
تاشقند میں اپنے ہاتھوں کشمیر سے دستبرداری کا اعلان لکهنے کے باوجود ہم ہر بین الاقوامی فورم پر بھارت کو اقوام متحدہ کی قرارداد کا طعنہ دے کر "ازلی دشمنی" کے نام پر عالمی برادری کے ساتھ ساتھ خود اپنے عوام کے جذبات سے کهیلنا بهی کبهی نہیں بهولتے ..
ہر نئے بجٹ میں "دفاعی اخراجات" بڑهانے کا جواز بهی ہمیں اسی "ازلی دشمن" کی جانب سے کبهی لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی اور کبهی وہاں کے سیاست دانوں کے پاکستان مخالف بیانات ہی آ فراہم کرنے ہیں ..
اور تو اور ہمیں افغان طالبان کی جانب سے بامیان میں مہاتما بدھ کے مجسموں کو مسمار کئے جانے کے بدلے میں برما کے کمزور و لاچار مسلمانوں پر، "بدھ مافیا" کے ناحق مظالم کے پیچھے بهی اب بھارت کا "خفیہ ہاتھ" ہی دکهائی دینے لگا ہے .. کیونکہ
شرم نامی کوئی جنس ہمارے ہاں نہیں پائی جاتی
"حیا" نامی کوئی جنس ہمارے ہاں نہیں پائی جاتی