اپنی بھابی کو "ملکی سیاست میں خوشگوار اضافہ" ثابت کرنے کیلئے موصوفہ کو پہلے نئی مادر ملت قرار دینے اور اب ان کا مقابلہ "دختر مشرق" سے کرکے معزز خواتین کی توہین کرنے والے میڈیائی "نابغوں" سے دست بستہ گزارش ہے کہ
حضور؛ ہماری طرف سے اپنی "ہیروئین" کیلئے "دختر مغرب" کے خطاب کا حقیر نذرانہ قبول کر کے اس کے "جملہ حقوق بحق ریحام خان" محفوظ فرما لیں، ہم بے باک فلموں کی ہالی وڈ کوئین الزبته ٹیلر اور متعدد شوہر بدل کر "ذوق مردانگی" میں شہرت یافتہ لیڈی جیکولین کینیڈی سمیت اس "بین الاقوامی اعزاز" کی دعوے دار تمام مشرقی و مغربی خواتین کی جانب سے الباکستانی بهابی (مخصوص پیشے سے وابستہ انڈین بهابی نہیں) کے حق میں رضاکارانہ دستبرداری کی گارنٹی دیتے ہیں؛
آنسہ ریحام خان بطور "ویدر گرل" بی بی سی چینل پر مغربی جنید جمشید کے ڈیزائنر ڈریسز کی بهرپور نمائش اور پهر ہر شام مختصر ترین مغربی لباس میں لندن کے مادر پدر آزاد نائٹ کلبز میں گورے عمران خانوں کے ساتھ "فن رقص و خودسپردگی" میں شاندار مہارت کا مظاہرہ فرما کر اس خطاب کیلئے خود کو پہلے ہی بہترین انتخاب ثابت کرچکی ہیں ...
اب بهلا عالمی شہرت یافتہ بہترین جامعات میں سیاسیات عالم پر لیکچرز سمیت اس موضوع پر کئی کتابوں کی مصنفہ اور عالم اسلام کی پہلی خاتون وزیراعظم کے منفرد اعزاز کی حامل "دختر مشرق" کا مغربی فیشن کی ماڈلنگ اور مغربی رقص و سرور جیسے "بین الاقوامی فنون" کی الباکستان میں اکلوتی وارث "دختر مغرب" سے تقابلی جائزہ چہ معنی دارد ..؟؟؟