10 اگست، 2015

جنگل اور بستیاں؛

اے میری ہمزاد، میری ہم نفس، میری ہمراز! ہم نے جنگلوں سے نکل کر جو بستیاں بسائی تھیں، جو شہر بنائے تھے، جو بڑے بڑے معاشرے تشکیل دئیے تھے، نسل انسانی کو دوام بخشا تھا، اس میں کوئی شدید غلطی سرزد ہو گئی ہے۔ اے میری ہمزاد! اس سارے سفر میں تیرا کردار بہت اہم تھا۔ تو وہ کردار ادا نہ کرتی تو نسل انسانی ختم ہو جاتی، ناپید ہو جاتی۔ تو نے اپنے بدن کی ٹوٹ پھوٹ اور شکست و ریخت کی پرواہ نہ کی۔ تو نے نسل انسانی کو دوام بخشنے کے لئے اپنا خون پسینہ ایک کر دیا۔ یاد ہے میں تمہیں کہتا تھا کہ کیوں مری جارہی ہے، کیوں اپنے آپ کو ہلکان کرتی ہے، کیوں اتنے دکھ جھیلتی ہے، کل کو انہوں نے معلوم نہیں کیا کرنا ہے۔ مگر تو نے ایک نہ سنی، اپنی ڈگر پر چلتی رہی۔ 
اب دیکھ! آنکھیں کھول کے دیکھ۔ تو گھر اور قبیلے کی پردان ہوا کرتی تھی، کائنات کا ہر رنگ تیرے دم قدم سے تھا، تیرے محبت بھرے فرمان ہر سو نغمے بکھیرتے تھے۔ پوری کائنات تیرے سنگ گاتی تھی، جنگل، پہاڑ، صحرا، دریا تیرے آواز میں مدھر موسیقی کا رنگ بھرتے تھے، کیا زندگی تھی وہ بھی! ہر طرف رنگ ہی رنگ، خوشبو ہی خوشبو۔ 
اب دیکھ تیرے ساتھ ان بستیوں میں رہنے والوں نے کیا سلوک کیا ہے؟ تیرے مقدس نام کو گالی بنا دیا ہے، ماں کی گالی، بہن کی گالی، بیٹی کی گالی۔ تیرے بدن کے جن حصوں کو میں مقامات مقدسہ کہا کرتا تھا، انہیں ذلیل و رسوا کر دیا ہے۔ بھرے بازاروں میں تیرے کپڑے تک اتار دئیے ہیں۔ تجھ سے ہر مرتبہ، ہر عزت، ہر مقام چھین لیا ہے۔ یہ بھول گئے ہیں کہ یہ بستیاں تو نے بسائی ہیں، نسل انسانی کی امین تو ہے۔ ان کو یہاں تک تو لے کر آئی ہے۔ مجھ سے تیری توہین برداشت نہیں ہوتی۔
اے میری ہم نفس، میری ہمراز، اے میری ہمزاد! آؤ واپس لوٹ چلیں۔ پھر سے جنگل بسائیں، پہاڑوں کے نغمے سنیں، صحراؤں کی سنسناتی ہواؤں کی موسیقی سنیں۔ وہاں ہر دن اپنا ہو گا، ہر رات اپنی ہوگی، ہر صبح اپنی ہو گی، ہر شام اپنی ہو گی، تو ہوگی، میں ہوں گا، محبت کریں گے، نغمے گائیں گے۔ پھر سے بستیاں بسائیں گے۔ محبت بھری بستیاں، جن میں تیری توہین نہ ہو گی۔ زیادہ غلطیاں تو مجھ سے سرزد ہوئیں۔ اب کی بار مجھے کوئی اختیار نہ دینا، مجھ پر کوئی اعتبار نہ کرنا، کہ میں ہی تمہارا مجرم ہوں۔سارے اختیار اپنے پاس رکھنا کہ تو محبت کی دیوی ہے، پیار کی ملکہ ہے، حسین و جمیل ہے۔ تو ہی محبت والی بستیاں بسا سکتی ہے۔ چل دیر نہ کر، جلدی کر، بھاگ یہاں سے، میں تیرا ہمراز، میں تیرا عاشق زار، میں تیرا ہمدم، دل و جان سے تمہارے ساتھ ہوں۔

تلاش کیجئے