30 اگست، 2015

آؤ؛ سندھ ہی فتح کر ڈالیں..!!

دہشت گردی کی ہر نئی واردات پر وزیرستان اور ہر بھارتی جارحیت پر لائن آف کنٹرول پہنچ کر بڑهکیں مارنے کے عادی "محمد بن قاسم" اور وزیرِ اعظم ہاؤس میں بیٹهے بٹھائے دہشت گردوں کے خاتمے اور بهارتی عزائم کو ناکام بنانے والے "حجاج بن یوسف" کا مشترکہ "اعلان جہاد"...
ہمارے اپنے پالتو دہشت گرد جب چاہیں ہماری زیرِ نگرانی چلنے والے اسکول میں گهس کر معصوم نونہالانِ قوم کو اجتماعی طور پر خون میں نہلا دیں یا سب سے بڑے صوبے کے وزیر داخلہ کے ڈیرے پر حملہ کر کے اسے 70000 معصوم شہداء کے پاس پہنچادیں یا پھر ہمارے فوجی جوانوں کو گولی مار دیں یا ذبح کرتے پهریں؛ ہم سوائے بذریعہ پریس ریلیز اپنے ان "بهائی بندوں" میں سے درجنوں کی "ٹی وی چینلز پر ہلاکت" کے سوا عملاً کچھ کرنے کی ہمت ہی نہیں رکهتے ..
اسی طرح ہمارا اپنا پیدا کردہ "ازلی دشمن" بھارت ہماری حفاظت میں موج مستی کرنے والے حافظ سعید جیسے ہمارے "تذویراتی اثاثہ جات" کو لے کر بین الاقوامی فورمز پر ہماری مٹی پلید کرتا رہے یا پھر آئے روز ورکنگ باؤنڈری یا لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فوجی جوانوں سمیت نہتے شہریوں کو ہلاک کرتا پهرے؛ جواب میں ہمارے پاس لائن آف کنٹرول پر پہنچ کر اپنے جوانوں کا "مورال بلند" کرنے اور انڈین ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ تھمانے کے علاوہ کرنے کو اور کچھ رہ بهی تو نہیں جاتا ...
ہاں البتہ ملک بهر میں ہر قسم کی دہشت گردی کا الزام بھارت پر عائد کرنے کے علاوہ ہم نے اب اپنی ایک اور "ازلی دشمن" پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت والے صوبہ سندھ کو "دہشت گردوں کا معاون" ثابت کرنے کے بعد صوبائی حکومت کے عہدیداروں کی گرفتاری کی صورت میں اس "سیکورٹی رسک" صوبے کو "فتح" کرکے اپنی تمام تر ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کا نیا سبق ضرور سیکھ لیا ہے ...
اندریں حالات خواتین و حضرات خود سوچئے؛ رینجرز کی طرف سے سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر عاصم کی بلا الزام اور بلا وارنٹ گرفتاری یعنی باقاعدہ "اغوا" کے گھنٹوں بعد ان پر "دہشت گردوں کی معاونت" جیسے مضحکہ خیز الزامات عائد کئے جانے کے ساتھ ساتھ پیپلزپارٹی کے دیگر رہنماؤں یوسف رضا گیلانی، مخدوم امین فہیم اور راجہ پرویز اشرف کی متوقع گرفتاری کی خبروں پر ردعمل میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی طرف سے "اعلان جنگ" اور وزیرِ اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی جانب سے ان اقدامات کو "سندھ پر نیا حملہ" کے مترادف قرار دینے میں آخر غلط ہی کیا ہے...؟؟

تلاش کیجئے