پیپلزپارٹی والے تو ہیں ہی "غدار"؛ بس ایک "دہشتگردوں کی پشت پناہی" کا الزام رہ گیا تھا، سو ہم نے وہ بهی ثابت کر دکهایا ...
یہ پاکستانی طالبان، لشکر جھنگوی، یہ سپاہ صحابہ ان سب کی پالنہار یہی پارٹی ہی تو رہی ہے ..
دہشت گردوں کے یہی "دلال" چھ سال اپنے باپ اسامہ بن لادن کو ایبٹ آباد کینٹ میں چُھپا کر بیٹھے رہے ...
ہم بتاتے ہیں عوام کو کہ مہران بیس حملہ اور جی ایچ کیو حملہ میں بهی انہی کے غدار، دہشتگردوں کے دلال فوجی ہی ملوث تھے ..
اور تو اور اوجھری کیمپ کے ڈاکوؤں اور مہران بینک کے لٹیروں کے سر پر بهی انہی کی بے غیرت "اشٹیبلشمنٹ" کا ہاتھ تها ...
ملاعمر جیسے دہشتگرد کا جنازہ پڑھانے والا حافظ سعید، حکیم اللہ محسود کو شہید کہنے والا اور قتال فی سبیل للہ کا درس دینے والا منورحسن، "طلبان اور ہماری سوچ ایک ہے" کا نعرہ لگانے والا شوباز اعلیٰ، طالبان کا "ضامن" نوسرباز اعلیٰ، لال مسجد میں خودکش بمبار بنانے والا عبدلعزیز برقعہ، ایک سو پینتالیس بچوں کی شہادت کے بعد بهی طالبان سے مذاکرات کی حمایت کرنے والا سونامی خان اور یہ انڈیا کے سامنے ترانوے ہزار ہتھیار ڈالنے والا بے غیرت جرنیل بهی؛
جی ہاں؛ یہ سب "کالے چہرے" اسی راندہ درگاہ پارٹی کے ہی "بچہ لوگ" ہیں ...
ان پیپلیوں کے علاوہ باقی سب تو بس "الباکستانی" ہیں؛ لہٰذا سب کے سب "صادق و امین فرشتے"..!!!!
(از سہیل خان سیال؛ بترمیم و اضافہ)